کراچی (پاکستان کھپے مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں تاریخ کی بدترین کرپشن ہو رہی ہے،ڈی آئی خان، ٹانک ، بنوں، لکی، کوہاٹ کی صورتحال یہ ہے کہ حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے نو گو ایریاز بنے ہوئے ہیں،وزیراعلیٰ کو جو وفاداری کا فارم فل کر کے نہیں دیتے اس کو عہدوں سے ہٹا دیتے ہیں۔2008 سے پہلے جو پختونخوا کی صورتحال تھی وہ کچھ اور تھی اس وقت کچھ اور ہے۔ پیپلز پارٹی نے جب وفاقی حکومت سنبھالی تو اس وقت پختونخوا بارود سے بھرا تھا اس وقت کہا جاتا تھا کہ سوات میں پاکستان کا جھنڈا نہیں لہرایاجاسکتا۔آج وہاں ٹارگٹڈ کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ پولیس، سرکاری ملازمین اور افواج کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے دنوں ایک ویڈیو وائرل ہوئی مولانا کے گھر جو راستہ جاتا ہے ادھر لوگ کھڑے ہیں۔ ججوں پر حملے ہو رہے ہیں۔اس سے پہلے ایک جج کو اغوا کیا گیا تھا۔ڈی آئی خان، ٹانک ، بنوں، لکی، کوہاٹ کی صورتحال یہ ہے کہ حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے نو گو ایریاز بنے ہوئے ہیں۔ سرکاری ملازمین جو ڈی آئی خان سے ٹانک جاتے ہیں وہ بسوں ٹیکسیوں میں سفر کرتے ہیں کہ انہیں کوئی پہچان نہ لے۔اور سننے میں آرہا ہے ٹانک کے دفاتر ڈی آئی خان شفٹ ہونے جارہے ہیں۔ٹانک میں آنا جانا تو بالکل ہی مشکل ہوگیا ہے چالیس کلو میٹر کا روڈ صوبائی حکومت سیف نہیں کرسکی ہے اور وزیراعلیٰ کا گاو¿ں بھی اسی راستے میں آتا ہے۔ پختونخوا کی پولیس پورے پاکستان میں سب سے مظلوم ہے ان کی تنخواہیں بھی کم ہیں اور ان کے پاس ضروری چیزیں بھی نہیں ہیں۔سیونتھ این ایف سی ایوارڈ میں ایک فیصد این ایف سی ایوارڈ پختونخوا کا وار اینڈ ٹیریر پر اس وقت سے مل رہا ہے۔
Leave a Reply